حیدرآباد میں اعلیٰ تعلیم کی سہولیات کا فقدان، مصطفیٰ کمال کا بیان

حیدرآباد میں اعلیٰ تعلیم کی سہولیات کا فقدان، مصطفیٰ کمال کا بیان
پاکستان کے بڑے شہر حیدرآباد میں اعلیٰ تعلیم کی مناسب سہولیات کی کمی ایک تشویش ناک بات ہے۔ وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے اس بات پر زور دیا کہ معیاری تعلیم اور اچھے کردار کا ہونا ایک باوقار معاشرے کے لیے ضروری ہے۔
یونیورسٹی کا قیام: ایک مثبت اقدام
یہ خیالات انہوں نے حیدرآباد میں ایک نجی یونیورسٹی کے افتتاحی تقریب کے دوران پیش کیے۔ مصطفیٰ کمال نے کہا کہ اس یونیورسٹی کا قیام ایک بہت مثبت اور حوصلہ افزا پیش رفت ہے۔
اساتذہ کی ذمہ داری
انہوں نے اقراء یونیورسٹی کے اساتذہ سے کہا کہ وہ اپنے طلباء کے کردار کی تشکیل پر بھی توجہ دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اکثریت یہ سمجھتی ہے کہ تعلیم ہی ترقی کی واحد ضمانت ہے لیکن اچھی تربیت بھی اتنی ہی اہم ہے۔
تعلیم اور کردار: ایک نہایت اہم مسئلہ
وزیر نے مزید کہا کہ ناخواندہ شخص کم نقصان دہ ہوتا ہے، لیکن بغیر کردار کے پڑھے لکھے شخص کا کردار زیادہ خطرناک ہوسکتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی وضاحت کی کہ صرف ڈگریاں دینے سے بات نہیں بنتی۔
معاشرتی اقدار کی اہمیت
انہوں نے کہا کہ معاشرہ صرف تعلیم کے ذریعے ترقی نہیں کر سکتا، کیونکہ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ کردار ایک ذاتی معاملہ ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ جب بیٹی کی شادی کی بات آتی ہے تو لوگ داماد کی فیملی کے پس منظر کے بارے میں کیوں پوچھتے ہیں؟
آبادی کی ذمہ داری
مصطفیٰ کمال نے اس بات پر زور دیا کہ جب 240 ملین لوگوں کی ذمہ داری ہو تو کردار کی بات کو صرف ذاتی مسئلہ سمجھنا مناسب نہیں ہوگا۔
اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے مسلسل اپنے پیغام کو قوی بنایا کہ معیاری تعلیم اور اچھے کردار کو ایک ساتھ پروان چڑھانا بہت ضروری ہے۔
اس طرح کے بیانات اور اقدامات حیدرآباد کی اعلیٰ تعلیم کی حالت کو بہتر بنانے کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہیں۔ یہ شہر ایک روشن مستقبل کے لیے بہتر تعلیمی سہولیات اور کردار کی تشکیل کے لیے اہم اقدامات کا متقاضی ہے۔
