کراچی؛ ایف آئی اے نے پولیس حراست میں نوجوان کی ہلاکت کا مقدمہ درج کرلیا
کراچی میں پرتشدد واقعات کا ایک اور کیس پیش آیا ہے، جہاں نوجوان عرفان کی پولیس حراست میں ہلاکت کے بعد ایف آئی اے کی جانب سے مقدمہ درج کیا گیا۔ یہ معاملہ عوامی توجہ حاصل کر چکا ہے اور اس کی قانونی پہچان اہمیت اختیار کر چکی ہے۔
ایف آئی اے کی کارروائی
ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل نے اس واقعے کے پس منظر میں اقدام کرتے ہوئے عرفان کی ہلاکت کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔ ایس آئی یو پولیس کے اہلکاروں کے خلاف ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ڈیتھ ایکٹ 2022 کے تحت مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔
اہلکاروں کی گرفتاری
ایف آئی اے نے 6 اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے ان کے کردار کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ مقدمے کے متن میں بیان کیا گیا ہے کہ متوفی نوجوان عرفان کو غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں تشدد کا شکار ہو کر اس کی وفات ہوئی۔
تشدد کا معاملہ
پولیس اہلکاروں کی جانب سے عرفان پر دوران حراست تشدد کیا گیا، جو کہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ یہ واقعہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے بعض اوقات اپنے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہیں۔
تحقیقات کا عمل
عرفان کی غیر قانونی گرفتاری سے متعلق تحقیقات جاری ہیں اور امید کی جارہی ہے کہ جلد حقائق سامنے آئیں گے۔ عوام اور انسانی حقوق کے ادارے اس معاملے کی مکمل جانچ پڑتال کا مطالبہ کر رہے ہیں تاکہ ان کے ساتھ انصاف ہو سکے۔
اختتامیہ
کراچی میں اس واقعے نے سوالات کی ایک نئی لہر پیدا کر دی ہے۔ شہریوں کا اعتماد پولیس کے نظام پر متاثر ہوا ہے، اور یہ وقت ہے کہ حکومت اور تمام متعلقہ ادارے اس جان لیوا تشدد کو روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کریں۔ صرف اسی صورت میں ہم معاشرے میں امن قائم کر سکتے ہیں۔
