ڈالر کی قیمت میں مزید کمی، انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں روپے کی قدر میں اضافہ
کیا آپ جانتے ہیں کہ پاکستانی روپے کی قدریں اب بہتر ہو رہی ہیں؟ حالیہ اطلاعات کے مطابق، انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں کمی کا رجحان جاری ہے، جہاں روپے کی قدر میں معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ یہ بہتری مختلف عوامل کی وجہ سے دیکھنے میں آئی ہے جو ہماری معیشت کے لیے خوش آئند ہیں۔
معاشی عوامل کی زیر اثر روپے کی مضبوطی
ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق، حکومت کی جانب سے پانڈا بانڈز کے بعد یورو بانڈز کی متعارف کرائی جانے سے سرمایہ کاروں کے حوصلے بلند ہوئے ہیں۔ مزید برآں، خام تیل کی عالمی قیمتیں تین سال کی کم ترین سطح پر آ گئی ہیں، جو معیشت کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے۔
اس کے ساتھ ہی، ٹرمپ کی روس پر نئی پابندیاں اور درآمدی بل میں کمی نے زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں پاکستانی روپے کی مضبوطی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
انٹربینک مارکیٹ کی صورتحال
معاشی استحکام اور غیرملکی سرمایہ کاری کی امیدوں کی بنا پر، انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر تنزلی کا شکار رہی۔ ایک موقع پر، ڈالر کی قدر 28پیسے کی کمی سے 280 روپے 77پیسے کی سطح پر بھی آ گئی تھی۔
تاہم، سپلائی میں بہتری آنے کے باعث، درآمدی ضروریات کے لیے زرمبادلہ کی طلب بڑھ گئی، جس کی وجہ سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 03پیسے کی کمی سے 281 روپے 02پیسے پر بند ہوئی۔
اوپن مارکیٹ کی حیثیت
اسی طرح، اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر میں 05پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی، جس کے نتیجے میں یہ 282 روپے 05 پیسے پر بند ہوئی۔
آنے والے دنوں کی توقعات
آنے والے دنوں میں اگر یہی حالات برقرار رہتے ہیں تو امید کی جا سکتی ہے کہ روپے کی قدر مزید مستحکم ہو گی، جو کہ ملکی معیشت کے استحکام کے لیے خوش آئند ہے۔ سرمایہ کاروں کی دلچسپی میں اضافہ اور معاشی اصلاحات کی سمت بھی بہتر ہو رہی ہے۔
آخر میں، اگر یہ اقتصادی بہتری ایسے ہی جاری رہی تو ہم آنے والے دنوں میں روپے کی قدر میں مزید اضافہ دیکھ سکتے ہیں، جو ملکی معیشت میں مثبت تبدیلیاں لائے گا۔
