پاکستان میں سونے کی قیمت تاریخی سطح پر پہنچ گئی: 428,200 روپے فی تولہ
پاکستان میں سونے کی قیمتیں تاریخی سطح پر پہنچ گئی ہیں، جس نے سرمایہ کاروں اور عوام کی توجہ حاصل کر لی ہے۔ یہ مضمون اس تاریخی قیمت کی پس منظر، وجوہات اور امکانات کی تفصیل فراہم کرتا ہے۔
سونے کی قیمت میں اضافہ
کراچی: پاکستان میں سونے کی قیمتوں میں ایک اور تاریخی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ پیر کے روز، سونے کی 24 قیراط کی قیمت 5,500 روپے فی تولہ کے اضافے کے ساتھ 428,200 روپے پر پہنچ گئی۔ یہ اضافہ عالمی زرِ زریں کی قیمتوں میں اضافہ کا نتیجہ ہے۔
عالمی مارکیٹ کے اثرات
عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمتوں میں $55 فی اونس کا اضافہ ہوا ہے، جس کے نتیجے میں قیمت 4,071 ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ بین الاقوامی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ براہ راست مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمتوں کو متاثر کرتا ہے، جو مختلف شہروں میں سرفا مارکیٹوں اور مقامی سونے کی دکانوں پر مشاہدہ کیا جا رہا ہے۔
مقامی مارکیٹ کی صورتحال
11 اکتوبر 2025 کو، پاکستان میں سونے کی قیمت 24 قیراط کے لیے 420,600 روپے فی تولہ جبکہ 22 قیراط کے سونے کی قیمت 385,649 روپے فی تولہ رہی۔ مارکیٹ کے مختلف تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ اضافہ بینکوں کے اندرونی زر مبادلہ کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کا نتیجہ بھی ہے۔
آنے والے دنوں کے امکانات
جیسے جیسے عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں، تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ پاکستان میں بھی یہ قیمتیں مزید بڑھ سکتی ہیں۔ عوامی اور مارکیٹ کی توقعات اس بات پر منحصر ہیں کہ بین الاقوامی سطح پر سونے کی قیمتیں کیسے تبدیل ہوتی ہیں۔
نتیجہ
سونے کی قیمت کا بڑھنا نہ صرف سرمایہ کاروں کے لیے بلکہ عام لوگوں کے لیے بھی ایک اہم مسئلہ ہے۔ یہ نہ صرف مالی سرمایہ کاری کی ایک شکل ہے بلکہ لوگوں کی زندگیوں میں بھی ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس لیے عوام کی ضروریات اور مارکیٹ کی صورتحال کا بغور جائزہ لینا بہت اہم ہے۔
