پاکستان اور افغانستان کی جنگ ختم کرنا میرے لیے بہت آسان ہے، ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان جاری کشیدگی کو ختم کرنا میرے لیے بہت آسان ہے۔ انہوں نے اوول آفس میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران اس بات کا اظہار کیا۔ یہ بیان اس وقت اہمیت رکھتا ہے جب دونوں ممالک کے درمیان حالات تیزی سے بگڑ رہے ہیں۔
صدر ٹرمپ کا بیان
صدر ٹرمپ نے وضاحت کی کہ انہیں جنگیں رکوانا پسند ہیں اور وہ پاکستان اور افغانستان کی حالیہ سرحدی کشیدگی سے پوری طرح آگاہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر چاہیں تو فوری طور پر دونوں ممالک کے درمیان جنگ ختم کروا سکتے ہیں۔ یہ بیان ان کی خارجہ پالیسی کی ایک نئی جہت کو ظاہر کرتا ہے جس میں وہ تنازعات حل کرنے میں جلدی دکھاتے ہیں۔
پاک بھارت جنگ بندی کا ذکر
ان گفتگوؤں کے دوران صدر ٹرمپ نے پاک بھارت جنگ بندی کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے انہیں بتایا کہ جنگ بندی کے نتیجے میں لاکھوں جانیں بچائی گئی ہیں۔ اس بات کی اہمیت اس وقت مزید بڑھ جاتی ہے جب دونوں ممالک کے مابین پچھلے کچھ عرصے میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
افغانستان میں حالیہ سیکیورٹی صورت حال
یہ یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں افغانستان کی سرحد سے پاکستان پر بڑھتے ہوئے حملوں کا سلسلہ جاری تھا۔ اس کے جواب میں پاکستانی افواج نے افغان سرزمین پر موجود دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں درجنوں خوارج ہلاک ہوئے۔
جنگ بندی کی توسیع
دونوں ممالک کے درمیان ابتدائی طور پر 48 گھنٹے کی جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا، جو بعد میں مزید توسیع کے ساتھ جاری رہی۔ سفارتی ذرائع کے مطابق، افغان طالبان حکومت اور پاکستان کے درمیان عارضی جنگ بندی کو دوحہ میں جاری مذاکرات کے اختتام تک بڑھا دیا گیا ہے، جبکہ اعلیٰ سطح کے مذاکرات ہفتے کو شروع ہونے کی توقع ہے۔
یہ صورتحال ان دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بہتری کی جانب ایک قدم کی حیثیت رکھتی ہے۔ تاہم، یہ دیکھنا باقی ہے کہ آیا صدر ٹرمپ کے وعدے کے مطابق یہ کشیدگی واقعی ختم ہو سکے گی یا نہیں۔
