جان دی وینس کا اپنی بیوی کے عیسائی ہونے کی خواہش کا دفاع
امریکی نائب صدر جان دی وینس نے اپنی بیویاوشا کی عیسائی مذہب اختیار کرنے کی خواہش کا دفاع کیا ہے۔ وینس کی یہ سوچ ایک بین الاقوامی بحث کا سبب بن گئی ہے، اور انہوں نے اپنے خیالات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ان کے الفاظ کے خلاف لوگوں کا رد عمل "عیسائی مخالف تعصب” کی علامت ہے۔
مذہبی پس منظر اور ذاتی ایمان
جان دی وینس نے 2019 میں عیسائیت قبول کی اور وہ ایک پختہ کیتھولک ہیں۔ حال ہی میں ایک تقریب میں، جہاں انہوں نے اپنے تین بچوں کی تربیت کے بارے میں بھی بات کی، انہوں نے واضح کیا کہ انہیں امید ہے کہ ان کی بیوی بھی اس مذہب کو اپنائیں۔
ان کی باتوں کی وضاحت
وینس نے اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا: "کیا میں امید کرتا ہوں کہ وہ بھی میرے جیسی روحانی تبدیلی سے متاثر ہوں گی؟ جی ہاں، میں حقیقتاً یہ چاہتا ہوں۔” ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر ان کی اہلیہ ایسا نہیں کرتی تو وہ اس کو ایک مسئلے کے طور پر نہیں دیکھتے، کیونکہ خدا نے سب کو اپنی مرضی کا حق دیا ہے۔
عیسائی مخالف تعصب کا الزام
وینس کا کہنا ہے کہ ان کے خیالات کے خلاف اٹھنے والے آوازیں دراصل عیسائیوں کے خلاف تعصب کی ایک علامت ہیں۔ انہوں نے یہ واضح کیا کہ مذہبی اختلافات کو اجاگر کرنا یا ان پر تنقید کرنا، ان کے نزدیک ایک غیر منصفانہ رویہ ہے۔
نتیجہ
اس مسئلے پر وینس کی جانب سے دی گئی وضاحتیں یہ ظاہر کرتی ہیں کہ مذہبی تبدیلی اور آزادیٔ ارادہ وہ موضوعات ہیں جو نہ صرف فرد کی زندگی کو متاثر کرتے ہیں بلکہ معاشرتی سطح پر بھی بڑی اہمیت رکھتے ہیں۔ وینس کی سوچ نے اس بحث کو ایک نئی جہت دی ہے، اور یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ آیا ان کی خواہشات کے بارے میں عملی طور پر کیا اقدامات کیے جائیں گے۔
شائع ہوا: داون، 2 نومبر 2025
