مریدکے میں ہنگامے: شاندار مظاہرین پناہ گزینی، SHO شہید، 3 TLP ارکان شہید
آج کی دنیا میں جہاں مظاہرے اور احتجاج ایک عام بات ہیں، مرادکے میں تحریک لبیک پاکستان (TLP) کے مظاہرین کے درمیان ہونے والے حالیہ تصادم نے پورے ملک میں افرا تفری پھیلادی ہے۔ اس مضمون میں ہم اس واقعے کی تفصیل، حالات اور اس کے اثرات کا جائزہ لیں گے۔

واقعے کی تفصیلات
پولیس کے مطابق، مرادکے میں حکام نے TLP کے مظاہرین کو منتشر کردیا جو اسلام آباد کی جانب احتجاجی مارچ کے لیے جمع ہوئے تھے۔ یہ مظاہرین اسلام آباد جانے کے راستے میں رکاوٹوں کے باعث کیمپ لگائے تھے۔ کل، مظاہرین اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، جن میں ایک پولیس اسٹیشن کے افسر (SHO) کی شہادت اور TLP کے تین ارکان کی ہلاکت ہوئی۔
رکاوٹوں اور ہلچل
اس واقعے کے پیش نظر لاہور اور اسلام آباد کے راستوں اور موٹر ویز کو دوبارہ بند کیا گیا۔ شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا کہ صورتحال کس طرح سنبھالی جائے گی۔ اس دوران، اسلام آباد کے متعدد اسکولز بھی معمول سے پہلے بند کر دیے گئے۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کا تحفظ
پنجاب پولیس نے اس جھڑپ میں 48 پولیس اہلکاروں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی، جن میں سے 17 کو گولی لگی۔ واقعے میں ایک راہگیر بھی ہلاک ہوا۔ پولیس کے ترجمان نے بیان دیا کہ TLP کے مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور ڈنڈوں کے ساتھ حملہ کیا۔
سکولوں کی بندش اور شہریوں کی تشویش
اسلام آباد کے ایک رہائشی نے بتایا کہ صبح بچوں کو اسکول چھوڑنے کے بعد وہ تشویش محسوس کر رہے تھے۔ اچانک انہیں اسکولوں کی جانب سے ہاف ڈے کا پیغام موصول ہوا۔ انہوں نے کہا، "مجھے جلدی سے اپنے بچوں کو لینے نکلنا پڑا۔”
راستوں کی بندش
لاہور میں M-2 موٹر وے جو لاہور کو اسلام آباد سے جوڑتا ہے، کو بند کیا گیا ہے۔ M-3 اور M-11 موٹر ویز بھی بند ہوگئیں، جس سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
مزید معلومات کے لیے وزٹ کریں: یہاں.
