بلدیاتی الیکشن مارچ میں متوقع، غیر جماعتی انتخابات عدالتی حکم کے منافی
تعارف: پنجاب میں نئے بلدیاتی قانون کا منظور ہونا اختیاری جمہوریت کی جانب ایک مثبت قدم ہے۔ مارچ 2024 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے بارے میں مختلف سٹیک ہولڈرز کے خیالات اہم ہیں۔ اس مضمون میں ان خیالات کا تجزیہ پیش کیا گیا ہے۔
پنجاب کا نیا بلدیاتی نظام
پنجاب میں نئے بلدیاتی قانون کا منظور ہونا خوش آئند ہے، اگرچہ اس میں بعض سقم موجود ہیں، تاہم نظام کا قائم ہونا اہم ہے، خامیاں بعد میں دور کی جا سکتی ہیں۔ آئندہ برس مارچ کے آخر میں بلدیاتی انتخابات متوقع ہیں۔ انتخابات غیر جماعتی بنیادوں پر ہونا ہائی کورٹ کے 2013ء کے فیصلے اور میثاق جمہوریت کے منافی ہے۔
ایکسپریس فورم میں گفتگو
ایکسپریس فورم میں حکومت، اکیڈیما اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے ’’پنجاب کے نئے بلدیاتی ایکٹ 2025‘‘ کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ سمیع اللہ خان، جو پنجاب اسمبلی کی استحقاق کمیٹی کے چیئرمین ہیں، نے کہا کہ بلدیاتی نظام کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے آئینی تحفظ دینا ہوگا۔
نئے الیکشن کے طریقہ کار
نئے بلدیاتی ایکٹ میں 9 امیدواروں کا پینل نہیں ہوگا، بلکہ ہر کوئی آزاد حیثیت میں الیکشن لڑ سکتا ہے۔ ڈسٹرکٹ کونسل کو ختم کر کے تحصیل کونسل کو مضبوط کیا جائے گا۔ لاہور کے 10 ٹاؤنز بنیں گے اور ہر ٹاؤن کا ایک میئر اور دو ڈپٹی میئر ہوں گے۔
مقامی حکومتوں کی حیثیت
ڈائریکٹر پاکستان سٹڈی سنٹر جامعہ پنجاب پروفیسر ڈاکٹر امجد مگسی نے بلدیاتی ایکٹ کے بننے کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ مقامی حکومتیں سیاسی جماعتوں کے لئے نرسری کی حیثیت رکھتی ہیں۔ بدقسمتی سے انہیں مالی اور انتظامی اختیارات نہیں دیے جاتے۔
خواتین کا کردار
ملک بھر میں ایک کروڑ 30 لاکھ خواتین کے پاس شناختی کارڈ نہیں ہیں۔ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات سے پہلے ہنگامی بنیادوں پر خواتین کے شناختی کارڈ بنا کر ووٹر لسٹوں میں ان کا درست اندراج کیا جائے، کیوں کہ یہ ضروری ہے کہ خواتین بھی سیاسی عمل میں شامل ہوں۔
نتیجہ
سیاسی تجزیہ نگار سلمان عابد نے کہا کہ بدقسمتی سے بلدیاتی حکومتوں کا نظام ہماری صوبائی حکومتوں کی ترجیحات میں نہیں رہا۔ انہیں بلدیاتی نمائندوں کے تابع ہونا چاہئے تاکہ عوام کی حقیقی نمائندگی ممکن ہو سکے۔ نئے بلدیاتی ایکٹ کے تحت غیر جماعتی انتخابات ہائی کورٹ کے فیصلے اور میثاق جمہوریت دونوں کے منافی ہیں، جو کہ درست نہیں ہے۔ ہمیں اس معاملے میں آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔
