سہیل آفریدی کا وزیراعلیٰ بنتے ہی پہلا اقدام، صنم جاوید کے معاملے پر آئی جی کو طلب کرلیا
پشاور:
نو منتخب وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے عہدہ سنبھالتے ہی پہلا اہم اقدام اٹھا لیا۔
دفتر پریس سیکرٹری برائے وزیر اعلی خیبر پختونخوا کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی نے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کی خاتون کارکن صنم جاوید سے متعلق معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس خیبر پختونخوا کو اپنے دفتر طلب کر لیا۔
وزیرِ اعلیٰ نے آئی جی پی سے صنم جاوید کے کیس پر تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے ہدایت دی کہ معاملے کی تمام تفصیلات کل تک پیش کی جائیں۔
ذرائع کے مطابق آئی جی خیبرپختونخوا سے صنم جاوید کیس میں پیش رفت بھی مانگ لی گئی جبکہ پولیس حکام کو اغوائیگی کیس میں فل الفور رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔
صنم جاوید کا معاملہ اور اس کی اہمیت
صنم جاوید کی صورتحال نے نہ صرف سیاسی حلقوں میں ہلچل مچائی ہے بلکہ عوامی سطح پر بھی اس معاملے کی گونج سنائی دے رہی ہے۔ وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی کی طرف سے فوری طور پر اس معاملے کا نوٹس لینا ان کی عوام دوستی اور انصاف پر یقین دلانے کی ایک مثال ہے۔
وزیرِ اعلیٰ کی سنجیدگی اور عزم
سہیل آفریدی نے اپنی پہلی کارروائی کے ذریعے یہ پیغام دیا ہے کہ وہ عوام کی بھلائی اور ان کے حقوق کا تحفظ کریں گے۔ آئی جی پی سے تفصیلی رپورٹ طلب کرنے کا اقدام اس بات کی علامت ہے کہ وہ ماضی کی غلطیوں سے سیکھ کر آگے بڑھنے کا عزم رکھتے ہیں۔
اختتام
ہم امید کرتے ہیں کہ صوبائی حکومت کی اعلیٰ قیادت کی یہ کوششیں نہ صرف صنم جاوید کے معاملے میں انصاف کے حصول کی طرف بڑھیں گی بلکہ پورے صوبے میں قانون کی حکمرانی کو یقینی بنائیں گی۔
