خاندانی نظام کے زوال میں سوشل میڈیا کا کردار
انسانی زندگی کی بنیاد خاندان ہے جو کہ ہماری معاشرتی زندگی کا اہم حصہ ہے۔ اس مضمون میں ہم سوشل میڈیا کے اثرات کو خاندانی نظام پر پرکھیں گے، اور جانیں گے کہ کیسے یہ جدید دور کی ٹیکنالوجی ہمارے حقیقی رشتوں کو متاثر کر رہی ہے۔
خاندان کی اہمیت
اسلام ایک کامل اور جامع دین ہے جو انسان کی انفرادی اور اجتماعی زندگی کے ہر پہلو کی راہ نمائی کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے انسان کو تنہا زندگی گزارنے کے لیے نہیں بنایا، بلکہ اسے خاندانی اور معاشرتی نظام عطا فرمایا ہے۔ یہ رشتے اور تعلقات انسان کی زندگی کا حصہ ہیں، جو اسے سپورٹ دیتے ہیں۔
خاندانی رشتوں کی روایتی قدر
اسلام میں رشتوں کا حق ادا کرنا اور ان سے تعلق رکھنا فرض قرار دیا گیا ہے۔ قرآن اور سنت میں بار بار رشتہ داریوں کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے، جو ہمیں یہ سکھاتی ہیں کہ خاندان کے بغیر ہماری سماجی زندگی نامکمل ہے۔
سوشل میڈیا کا اثر
آج کل سوشل میڈیا پر بے شمار دوست اور فالوورز موجود ہیں، لیکن یہ تعلقات اکثر عارضی اور سطحی ہوتے ہیں۔ یہ ہمیں حقیقی رشتوں سے دور کر دیتے ہیں، اور خاندانی وقت میں کمی کا باعث بنتے ہیں۔
خاندانی نظام میں دراڑیں
سوشل میڈیا کی زیادتی کے نتیجے میں طلاقیں، خاندانی جھگڑے اور رنجشیں بڑھ رہی ہیں۔ یہ سطحی تعلقات خاندانی روابط کی ناپائیداری کا سبب بنتے ہیں، جس کی وجہ سے محبت اور حمایت کی کمی محسوس ہوتی ہے۔
خاندانی تعلقات کی بحالی
ہمیں خاندانی رشتوں کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے، ہمیں سوشل میڈیا کے استعمال کو محدود کرتے ہوئے حقیقی زندگی میں اپنے رشتوں پر توجہ دینی چاہیے۔
چھوٹے اقدامات، بڑے نتائج
خاندانی ملاقاتیں، مہمان نوازی، اور باہمی گفت و شنید سے نہ فقط رشتے مضبوط ہوتے ہیں، بلکہ ہم ایک دوسرے کے ساتھ خوشیوں اور دکھوں میں شریک ہو کر اپنے روابط کو مزید مستحکم بنا سکتے ہیں۔
نتیجہ
اللہ تعالیٰ نے خاندان کو ہماری پناہ گاہ، مددگار اور محبت کا سرچشمہ بنایا ہے۔ ہمیں سوشل میڈیا کی چکا چوند میں کھو جانے کے بجائے اپنے حقیقی رشتوں کی اہمیت کو سمجھنا چاہیے اور ان سے جڑے رہنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ آئیں، ہم اپنے رشتوں کو وقت، توجہ اور دل سے جوڑیں، کیونکہ یہی تعلقات دنیا میں عزت اور آخرت میں نجات کا باعث بنیں گے۔
اے اللہ! ہمارے دلوں میں محبت، وفا اور خیرخواہی پیدا فرما۔ آمین
