خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کاروائیاں، تین دہشت گرد ہلاک
سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا کے دو مختلف اضلاع میں بھارت کی حمایت سے آنے والے تین دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کی کامیاب کاروائیاں کیں۔ یہ معلومات بین الادارتی تعلقات عامہ (ISPR) کے مطابق ہیں۔ اس مضمون میں ہم ان اہم واقعات کا جائزہ لیں گے اور پاکستان کی سیکیورٹی کی صورت حال پر بات کریں گے۔
کاروائی کی تفصیلات
بین الادارتی تعلقات عامہ (ISPR) کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق، سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان اور ٹانک کے اضلاع میں دہشت گردوں کے خلاف دو الگ الگ کارروائیاں کیں، جن میں تین بھارت کی حمایت سے آنے والے دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا۔
شمالی وزیرستان میں کامیاب آپریشن
شمالی وزیرستان کےعلاقے عشق کے قریب، سیکیورٹی فورسز نے ایک بروقت کارروائی کی جس میں دو دہشت گردوں کو اُس وقت ہلاک کیا جب وہ پاکستان افغانستان سرحد کے قریب داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔ اس آپریشن نے نہ صرف دہشت گردوں کے حملے کو ناکام بنایا بلکہ سرحدی علاقے کی سیکیورٹی کو بھی بہتر بنایا۔
افغان حکومت سے اپیل
ISPR نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان نے ایک بار پھر عبوری افغان حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ سرحدی انتظامات کو مؤثر بنائے اور افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے سے روکے۔ یہ بات سیکیورٹی فورسز کی مسلسل کوششوں کی عکاسی کرتی ہے کہ وہ قومی سلامتی کو ترجیح دیتی ہیں۔
دہشت گردی کے خلاف کارروائیاں جاری
سیکیورٹی فورسز نے آس پاس کے علاقوں میں بھی صفائی کا آپریشن شروع کیا ہے تاکہ دہشت گردی کی کسی بھی ممکنہ سرگرمی کے باقی ماندہ خطرات کو ختم کیا جا سکے۔ فوجی ترجمان نے یہ بھی یقین دہانی کرائی کہ ملک کے دفاع کے لیے دہشت گردی کے خلاف آپریشن پورے زور و شور کے ساتھ جاری رہیں گے۔
خلاصہ
پاکستان کی مسلح افواج نے اپنی سرحدوں کی حفاظت کے لیے عزم ظاہر کیا ہے۔ حالیہ آپریشنز نے سیکیورٹی کی صورتحال کو بہتر کرنے کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کے استعمال کو کم کرنے کی کوشش کی ہے۔ موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کی محنت اور حکمت عملی ملک کی سلامتی کے لیے اہم ثابت ہو رہی ہے۔
