جوہری ماحول میں جنگ کی کوئی گنجائش نہیں، آرمی چیف منیر نے بھارت کو تنبیہ دی
پاکستان کےچیف آف آرمی اسٹاف جنرل آصف منیر نے ایک حالیہ تقریب میں بھارت کو انتباہ دیا ہے کہ جوہری صلاحیت رکھنے والے ممالک میں جنگ کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حالیہ جھڑپوں میں پاکستان کی فتح نے ثابت کیا ہے کہ ملک دفاعی طور پر تیار ہے۔
بھارت-پاکستان تعلقات میں کشیدگی
بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے جب مئی 2025 میں بھارتی کشمیر میں ہونے والے حملے کے بعد بھارت نے "آپریشن سندور” کا آغاز کیا۔ اس آپریشن کے نتیجے میں کئی شہری ہلاک ہوئے اور پاکستان نے جوابی کارروائی میں "آپریشن بنیانم مارسو” کا آغاز کیا۔ یہ کارروائیاں ناقابل برداشت بیلنس اور ہولناک بھروسے کے ساتھ ہوئی ہیں۔
آرمی چیف کا واضح پیغام
آرمی چیف نے کہا، "میں بھارت کی فوجی قیادت کو سختی سے تنبیہ کرتا ہوں کہ جوہری ماحول میں جنگ کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔” انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت کو بنیادی مسائل کو بین الاقوامی اصولوں کے مطابق حل کرنا چاہئے، اور یہ کہ پاکستان کسی بھی نوعیت کی اشتعال انگیزی پر فیصلہ کن جواب دینے کے لئے تیار ہے۔
پاکستان کا دفاعی عزم
جنرل منیر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان اپنے دفاع میں کسی بھی قسم کی خطرہ کی صورت میں بھرپور جواب دے گا۔ "چاہے حالات کیسے بھی ہوں، ہم اپنی سرزمین کے ایک انچ کا نقصان نہیں ہونے دیں گے.” انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے ملک کی آزادی اور خودمختاری کی حفاظت میں ہمیشہ اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
اقتصادی استحکام اور منصفانہ تطبیق
جنرل منیر نے ملک کی اقتصادی حالت کے بارے میں بھی بات کی، انہوں نے حکومت کےعددی استحکام کے لئے کی جانے والی کوششوں کا ذکر کیا، اور کہا کہ مثبت اقتصادی نشاندہی دنیا بھر سے سرمایہ کاری کھینچ رہی ہے۔
سوشل میڈیا کے اثرات
انہوں نے سوشل میڈیا کی بڑھتی ہوئی خطرات کا بھی ذکر کیا اور عوام کو متنبہ کیا کہ وہ ڈیجیٹل میڈیا کے ذریعے پھیلائی جانے والی غلط معلومات سے آگاہ رہیں۔ "آپ کی طاقت آپ کی سوچ میں ہے، حقائق اور خیالات میں فرق کرنا سیکھیں۔”
افغانستان اور دوسرے پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات
جنرل منیر نے یہ بھی کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ حالات کے لحاظ سے ذمہ دار رہنے کی کوشش کی ہے اور افغانستان کے ساتھ بھی امن قائم کرنے کے لئے مثبت اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
نتیجہ
پاکستان کے آرمی چیف جنرل آصف منیر کی یہ تقریر نہ صرف ملکی دفاعی حکمت عملی بلکہ بین الاقوامی تعلقات کی ایک نئی سمت کو بھی پیش کرتی ہے۔ یہ بات واضح ہے کہ پاکستان خود کو بین الاقوامی سطح پر ایک مستحکم ملک کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور اس کا عزم ہے کہ کسی بھی قسم کی چالش کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
