A Sacred sign hidden in the holy Mountains of “Taif”

A Sacred sign hidden in the holy Mountains of “Taif”
طائف کی مقدس پہاڑیوں میں چھپے ہوئے نشان کی کہانی ہمیں تاریخ کے سنہرے صفحات کی یاد دلاتی ہے۔ یہ مضمون آپ کو طائف کی خوبصورتی، تاریخی اہمیت اور وہاں کے مقدس مقامات کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کرے گا۔
طائف کا تعارف
طائف مکہ مکرمہ سے تقریباً 120 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ یہ شہر پہاڑوں، خوشبودار پھولوں اور زرخیز باغات کے درمیان بسا ہوا ہے۔ یہاں کی ٹھنڈی ہوا، خوشبودار گلاب اور مزیدار پھل جنت کی مانند نظر آتے ہیں۔ طائف کے گلابوں سے تیار کردہ عطر صرف ایک خوشبو نہیں بلکہ ایک احساس ہے جو روح کو پُر سکون کرتا ہے۔
اہم تاریخی مقامات
مسجد عباس
ہم نے طائف کا سفر مکہ سے بس کے ذریعے کیا اور ہماری پہلی منزل مسجد عباس بنی جہاں صحابی رسول، عبدالله بن عباس (رضی اللہ عنہ) مدفون ہیں۔ یہ وہ مقام ہے جہاں رہنمائی، علم اور تفہیم کا مشعل روشن کیا گیا ہے۔
مسجد الکا
اس کے بعد، ہم مسجد الکا (مسجد الموقف) کی طرف چل پڑے، جو اسلام کی قدیم ترین مساجد میں شمار ہوتی ہے۔ یہ مربع شکل کی مسجد ہے اور اپنے اندر ایک چھوٹا محراب اور چند کھڑکیاں رکھتی ہے۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں رسول اللہ ﷺ نے طائف کے سفر کے دوران ایک مختصر اقامت اختیار کی۔
پیغام محبت اور صبر
جب مکّے کے سرداروں نے حق کی آواز سننے سے انکار کر دیا، تو رسول اللہ ﷺ نے طائف کا سفر کیا۔ طائف کے لوگوں نے انہیں پتھروں اور توہین کے ساتھ خیرمقدم کیا، لیکن آپ ﷺ کے دل میں محبت کا ایک粒ہ بھی نہ تھا۔ یہ واقعہ نہ صرف صبر کا درس دیتا ہے بلکہ نفرت کے جواب میں محبت دینے کا پیغام بھی۔
طائف کا روحانی سفر
طائف کا سفر صرف جغرافیائی جگہ نہیں بلکہ ایک روحانی سفر بھی ہے۔ یہاں کے درد اور مشکلات ہمیں سکھاتے ہیں کہ حق کی تبلیغ کے لیے محبت اور دعا کا راستہ اپنانا چاہیے۔ رسول اللہ ﷺ نے اپنے دشمنوں کی خاطر بھی دعا کی، جو آج کے دور میں بھی ایک مثالی رویہ ہے۔
زیارت کے لئے معلومات
مسجد الکا کے قریب وہ جگہ جہاں رسول اللہ ﷺ قیام پذیر رہے، سعودی حکومت کی طرف سے محفوظ رکھی گئی ہے۔ جب کہ عبدالله بن عباس (رضی اللہ عنہ) کے مزار کے قریب بھی زائرین کو باہر سے فاتحہ پڑھ کر واپس جانا ہوتا ہے۔
حج و عمرہ کے متعلق معلومات
وادی طائف میقات سے باہر واقع ہے، اس لیے وہاں سے مکہ آنے کے لیے احرام کی حالت میں ہونا ضروری ہے۔ طائف سے مکہ آنے کے لیے دو راستے ہیں: ایک راستہ السیل الکبیر اور دوسرا ہدا کے علاقے سے گزر کر جاتا ہے۔
طائف کی مقدس پہاڑیوں میں چھپے ہوئے یہ نشان تاریخ کے سنہرے قدروں کی عکاسی کرتے ہیں اور ہمیں یاد دلاتے ہیں کہ محبت اور صبر ہی وہ پناہ گاہیں ہیں جہاں کوئی بھی دل سکون پا سکتا ہے۔
