بچوں سے زیادتی میں ملوث معروف برطانوی گلوکار جیل میں ہلاک
بچوں سے زیادتی کے الزامات میں ملوث برطانوی گلوکار ایان واٹکنز کی جیل میں ہلاکت نے دنیا بھر میں ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ اس واقعے نے نہ صرف سلیم الذہن لوگوں کو حیران کیا ہے بلکہ یہ ایک بار پھر بچوں کے تحفظ کے حوالے سے سوالات بھی اٹھاتا ہے۔
ہلاکت کی تفصیلات
ایان واٹکنز، جو کہ 48 سال کی عمر میں مغربی یارکشائر کی جیل میں قید تھے، صبح 9 بج کر 40 منٹ پر قید کے دوران ایک حملے میں ہلاک ہوگئے۔ انہوں نے بچوں سے جنسی زیادتی کے متعدد مقدمات میں 29 سال کی قید کاٹ رہے تھے۔
واقعے کی فوری اطلاع ملنے پر جیل انتظامیہ نے ابتدائی طبی امداد فراہم کی، مگر واٹکنز موقع پر ہی دم توڑ گئے۔ پولیس نے اس واقعے کی تفتیش شروع کر دی ہے اور قتل کے الزام میں دو افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
حملہ اور ماضی کی صورت حال
جیل ذرائع کے مطابق، ایان واٹکنز پر ان کے ہی چند ساتھی قیدیوں نے حملہ کیا تھا۔ یہ جیل، جسے برطانیہ میں "مانسٹر مینشن” کے نام سے جانا جاتا ہے، ملک کے بدنام ترین مجرموں کا مقام ہے۔
واٹکنز نے نومبر 2013 میں بچوں سے جنسی زیادتی اور نوزائیدہ بچے کے ریپ کی کوشش کے 13 الزامات قبول کیے تھے، جس کے بعد انہیں 29 سال قید اور 6 سال اضافی نگرانی کی سزا سنائی گئی تھی۔
پہلا حملہ نہیں
یہ واقعہ واٹکنز پر ہونے والا پہلا حملہ نہیں تھا، بلکہ اگست 2023 میں بھی وہ ایک قیدی کے تشدد سے زخمی ہو چکے تھے۔ اس واقعے نے سیکیورٹی کے نظام پر بھی سوالات اٹھا دیے ہیں۔
نتیجہ
ایان واٹکنز کی ہلاکت ایک سنگین واقعہ ہے جو معاشرے میں بچوں کے حقوق اور ان کے تحفظ کے حوالے سے اہم بحث کا آغاز کرتا ہے۔ یہ واقعہ ایک بار پھر یہ سوالات پیدا کرتا ہے کہ مجرمانہ نظام کے اندر سیکیورٹی کے خدشات کو کیسے بہتر بنایا جا سکتا ہے۔
