بلاچستان کے پنجگور میں قومی پارٹی کے رہنما کے بھائی کا قتل
بلاچستان کے پنجگور علاقے میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جس میں قومی پارٹی (این پی) کے مرکزی رہنما اور رکن اسمبلی رحمت صالح بلوچ کے بھائی ولید صالح بلوچ کو قتل کر دیا گیا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ولید اپنی شادی کی تقریبات منا رہے تھے، جو کہ ایک سیاسی خاندان کا فرد ہونے کی حیثیت سے ایک بڑا صدمہ ہے۔
وزیراعلیٰ کا فوری ایکشن
بلاچستان کے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے اس واقعے کی سخت مذمت کی ہے اور ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ “متاثرہ خاندان کو انصاف فراہم کرنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے”۔ انہوں نے پولیس کو اس واقعے کی رپورٹ طلب کی ہے تاکہ جلد از جلد اصل حقائق سامنے لائے جا سکیں۔
نیشنل پارٹی کی مذمت اور سوگ
نیشنل پارٹی نے اس واقعے کی سخت مذمت کی ہے اور تین دن کے سوگ کا اعلان کیا ہے۔ پارٹی نے کہا کہ یہ واقعہ نہ صرف ایک عام شہری کا قتل ہے بلکہ ایک معزز اور سیاسی خاندان کے فرد کا قتل ہے جو ہمیشہ امن، عدم تشدد، صبر اور سیاسی روایات پر یقین رکھتا تھا۔
حکومت کی ناکامی
این پی کے بیان میں حکومت کی ناکامی کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا کہ “حکومت شہریوں کی زندگی اور املاک کی حفاظت کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو گئی ہے، اور ایسے واقعات اس ناکامی کی واضح مثال ہیں”۔ یہ صورت حال بلوچستان کے لوگوں اور سیاسی حلقوں کے لیے ایک گہرا دھچکا بنی ہوئی ہے۔
دیگر رہنماوں کی مذمت
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما حاجی علی مدد جٹک اور وزیراعلیٰ کی مشیر ڈاکٹر ربنہ خان بلوچ نے بھی اس واقعے کی مذمت کی ہے، اور اسے صوبے کے امن کے لیے ایک سنجیدہ اور خطرناک واقعہ قرار دیا ہے۔
پچھلا واقعہ
یہ واقعہ تقریباً دو ماہ بعد پیش آیا ہے جب رحمت صالح بلوچ کے ایک اور بھائی کو کوئٹہ-کراچی قومی شاہراہ پر ایک حملے میں زخمی کیا گیا تھا، جس میں پنچگور کے ڈپٹی کمشنر بھی ہلاک ہوئے تھے۔ یہ تسلسل سیکیورٹی کی بدتر صورتحال کی عکاسی کرتا ہے جو بلوچستان میں پایا جا رہا ہے۔
اس واقعے کے بعد یہ کہنا ضروری ہے کہ بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے مزید کوششیں کی جانے کی ضرورت ہے، تاکہ شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔
