امریکا اور بھارت نے 10 سالہ دفاعی معاہدہ پر دستخط کیے
امریکا اور بھارت نے ایک 10 سالہ دفاعی فریم ورک پر دستخط کیے ہیں، جس کا مقصد فوجی تعاون کو مزید گہرا کرنا اور انڈو پیسیفک میں علاقائی سیکیورٹی کو مستحکم کرنا ہے۔ یہ معاہدہ دنیا بھر کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے، خاص طور پر اس وقت جب چین کی فوجی توسیع اور علاقائی قوت میں اضافہ جاری ہے۔
Hegseth اور سنگھ نے اس معاہدے کا اعلان کوالالمپور میں کیا۔ [تصویر کا ماخذ: X / @SecWar] / Twitter
معاہدے کا اعلان اور اس کے مقاصد
امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیٹھ اور بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اس معاہدے کا اعلان جمعہ کو کوالالمپور، ملائشیا میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ ہیگسیٹھ نے اس معاہدے کو "عظیم” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں فوجوں کے درمیان ہم آہنگی کو بڑھائے گا۔
I just met with @rajnathsingh to sign a 10-year U.S.-India Defense Framework.
This advances our defense partnership, a cornerstone for regional stability and deterrence.
We’re enhancing our coordination, info sharing, and tech cooperation. Our defense ties have never been… pic.twitter.com/hPmkZdMDv2
— Secretary of War Pete Hegseth (@SecWar) October 31, 2025
نیا باب
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اس معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے اسٹریٹجک اتحاد اور علاقائی سیکیورٹی کو برقرار رکھنے کی عزم کو اجاگر کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس معاہدے کے ساتھ ایک نیا باب شروع ہو رہا ہے اور دونوں ممالک کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔
یہ دفاعی معاہدہ بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کے واشنگٹن ڈی سی کے دورے کے دوران طے پایا تھا، جہاں انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کی۔ اس معاہدے کے تحت دونوں ممالک کے درمیان دفاعی مواد اور خدمات کی خریداری کو آسان بنایا جائے گا، جو خریداری کی کارکردگی اور بھارتی اور امریکی افواج کے درمیان باہمی کاموں میں بہتری لائے گا۔
یہ معاہدہ امریکا کی طویل المدت سیکیورٹی کی عزم کی نشاندہی کرتا ہے اور اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ دونوں ممالک ایک محفوظ اور خوشحال انڈو پیسیفک کے لیے متفق ہیں۔
