افغان وزیر خارجہ کا دورۂ بھارت، ہندو انتہا پسند تنظیم کے پروگرام میں بھی شرکت
آج کے عالمی منظرنامے میں،افغانستان کے عبوری وزیر خارجہ امیر خان متقی کا بھارت کا حالیہ دورہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ اس دورے میں کئی متنازع امور کا احاطہ کیا جا رہا ہے، جو کہ دو ممالک کے تعلقات کے حوالے سے اہم سوالات اٹھاتے ہیں۔
دورے کی تفصیلات
افغانستان کے عبوری وزیر خارجہ امیر خان متقی نے حالیہ دورے کے دوران مقبوضہ کشمیر سے متعلق متنازع اعلامیے کے بعد ایک اور متنازع اقدام کرتے ہوئے دارالعلوم دیوبند کا دورہ کیا۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، انہوں نے نئی دہلی میں آر ایس ایس سے منسلک ادارہ ویویکانند انٹرنیشنل فاؤنڈیشن (وی آئی ایف) کے پروگرام میں شرکت کی۔
آر ایس ایس اور ویویکانند انٹرنیشنل فاؤنڈیشن
آر ایس ایس کی چھتری تلے یہ ادارہ 2009 میں ویویکانند کیندرا کے زیر سایہ قائم کیا گیا تھا، جو ایک روحانی تنظیم ہے۔ یہ ادارہ 1970 کی دہائی میں آر ایس ایس کے معروف رہنما ایکناتھ راناڈے نے قائم کیا تھا اور آر ایس ایس سے منسلک اداروں میں شمار ہوتا ہے۔
شرکت کا مقصد
وی آئی ایف کی اس تقریب میں بڑی تعداد میں لوگ شریک تھے، جن میں خواتین اسکالرز بھی شامل تھیں۔ امیر خان متقی نے بھارت سے تعلقات کے بارے میں تفصیل سے بات کی اور دونوں ممالک کے اقتصادی، تاریخی، ثقافتی، اور تہذیبی تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔ اس دوران، رابندر ناتھ ٹیگور کے معروف شعر ‘کابلی والا’ کا بھی ذکر کیا گیا، جو دونوں ممالک کی ثقافتی ورثے کا ایک اہم حصہ ہے۔
اختتام
یہ دورہ نہ صرف افغانستان اور بھارت کے تعلقات میں ایک نئی جہت کا اضافہ کرتا ہے بلکہ دونوں ممالک کے درمیان موجود پیچیدگیوں کو بھی نمایاں کرتا ہے۔ مستقبل میں اس دورے کے اثرات اور تعلقات کی نوعیت پر نظر رکھنا اہم ہوگا۔
