اسرائیلی جارحیت نے امن معاہدہ روند ڈالا، غزہ میں ایک ہی خاندان کے 11 افراد شہید
اسرائیل نے ایک بار پھر امن معاہدے کو پامال کرتے ہوئے غزہ پر فضائی حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 11 افراد جاں بحق ہوگئے۔ شہدا میں سات معصوم بچے اور تین خواتین شامل ہیں، جو اپنے گھر لوٹ رہے تھے۔
حملے کی تفصیلات
عینی شاہدین نے بتایا کہ یہ المناک واقعہ غزہ شہر کے علاقے الزیتون میں پیش آیا، جہاں اسرائیلی طیارے نے ایک کار کو نشانہ بنایا۔ حملے کے وقت گاڑی میں سوار تمام افراد موقع پر ہی شہید ہوگئے۔
جنگ بندی کی خلاف ورزی
ذرائع کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب جنگ بندی معاہدے کے باوجود اسرائیلی فوج کی کارروائیاں مسلسل جاری ہیں، جس سے خطے میں ایک بار پھر کشیدگی بڑھ گئی ہے۔
حماس کی مذمت
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیل کی اس جارحیت کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملہ اس بات کا ثبوت ہے کہ صیہونی فورسز دانستہ طور پر نہتے شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہیں۔
عالمی برادری کا کردار
حماس کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ کارروائی مصر میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے اور عالمی برادری کو اس پر فوری نوٹس لینا چاہیے۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کا ردعمل
انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی اس تازہ حملے کو انسانیت سوز جرم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر امن اور انسانی اقدار کی دھجیاں اڑا دی ہیں۔
اختتام
یہ واقعہ اس بات کا ثبوت ہے کہ جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود خطے میں امن کی بحالی ایک مشکل کام ہے۔ نہتے شہریوں کی جانوں کا اتنا نقصان ہمیں انسانیت کی حقیقی قیمت پر غور کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ عالمی برادری کو اس وقت مزید سنجیدگی کے ساتھ امن کے قیام کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
